بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) نے اترپردیش قانون ساز کونسل کی کانپور،
بریلی اور گورکھپور، تین گریجویٹ سیٹوں کے اہم انتخابات میں تینوں پر پارٹی
امیدواروں کی جیت پر آج خوشی کا اظہار کیا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، "ہم ان نتائج کا خیر
مقدم کرتے ہیں۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ رائے عامہ بنانے والوں کا رجحان کیا
ہے۔ ہماری جیت کے بڑے فرق سے بھی ہمارا جوش بڑھا ہے۔ " مسٹر جاوڈیکر نے کہا
کہ ان تینوں سیٹوں پر پہلے جیت کا فرق ایک ہزار سے دو ہزار تک ہوتا تھا جو
اس بار 25 ہزار تک پہنچ گیا ہے۔ قانون ساز کونسل کی تینوں نشستوں پر تین
فروری کو انتخابات ہوئے تھے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ سال 2014 کے پارلیمانی
انتخابات میں مغربی اتر پردیش
میں بی جے پی کا جو اثر دکھائی دیا تھا وہ اثر اب بھی برقرار ہے۔ انہوں نے
کہا کہ 2014 میں مغربی اترپردیش میں 42 فیصد ووٹ بی جے پی کو حاصل ہوا تھا۔
بی جے پی کے اندرونی سروے کے مطابق یہ فیصد اب بھی برقرار ہے۔ ہمارے سروے
کے مطابق پہلے مرحلے کی 73 سیٹوں میں سے 50 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ انہوں
نے کہا کہ مغربی اترپردیش میں لوگ قانون کی خراب صورت حال کی وجہ سے سماج
وادی پارٹی سے ناراض ہیں۔ کل بھی بجنور میں تشدد ہوا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹر اکھلیش یادو کی قیادت میں پانچ سال میں پولیس
اہلکاروں پر بھی سیاسی رسوخ والوں نے حملے کئے ہیں۔لا اینڈ آرڈرسے منسلک
معاملات میں انڈین پولیس سروس کے ایک افسر اور 25 دیگر پولیس اہلکار ہلاک
کئے گئے ہیں۔